PakistanWorld

ہندوستان اور پاکستان کے مابین جاری کشیدگی پریشان کن ہے۔اکرام الدین

دنیا میں کسی بھی مسلئے کا حل جنگ نہیں بلکہ پرامن مزاکرات ہی واحد حل ہے۔فوکل پرسن وزارت اوورسیز برائے اٹلی

 

اٹلی(انٹرنیشنل ڈیسک)وزرات اوورسیز کے فوکل پرسن برائے اٹلی اکرام الدین نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے پلگام ڈرامہ رچانے کے بعد دونوں ایٹمی ممالک پاکستان اور انڈیا کے مابین ایٹمی جنگ کے بادل جنوبی ایشائی ممالک میں منڈلانے لگے انہوں نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان کے مابین موجودہ ٹینیشن اور جنگی حالات ایسٹ و سنٹرل ایشیائی ممالک کے لئے خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے۔ وزرات اوورسیز کے فوکل پرسن برائے اٹلی اکرام الدین نے کہا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے مابین کشیدگی پریشان کن ہے اور دونوں ممالک جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسلے کا حل نہیں اسوقت ایک اندازے کے مطابق دونوں ممالک کی ابادی تقریبا پونے دو ارب بنتی ہے اسوقت دونوں ممالک میں غربت عروج پر ہے اور کم شر خواندگی طبعی علاج معالجہ کی عدم سہولیات بے روزگاری اور خاص کر انڈیا میں ستر فیصد ابادی غربت کی لکیر سے نیچے ہونے کے باوجود مودی اور ھندوتیوا کے پیرو کاروں کی جانب سے پاکستان کے خلاف جھوٹے من گھڑت پراپگینڈا اور پلگام کے ناکام ڈرامے کے بعد جنگی اشتعال انگیزی کے باعث معصوم عوام کو ایک بہت بڑی جنگی حالت کا سامنا درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نریندرہ مودی ھندوتیوا کے حکومت اپنے آنے والے الیکشن سے قبل سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لئے جو گھنونہ کھیل شروع کیا ہے اسکے خطرناک نتیجہ کا سامنا کرنا نہ پڑ جائے کیونکہ اس بار نریندرہ مودی کے سامنے ایک بہادر دلیر حفظ قرآن سپاسالار جنرل حافظ عاصم منیر کا سامنا کرنا پڑ رہا جن کا تعلق پاکستان آرمی کے جنگی خطرہ کے حوالے سے بڑا وسیع تجربہ رکھتے ہیں اگر خدانخواستہ جنگ چھڑی تو اس بار ہندوستان کو 62 اور 71 والی افواج پاکستان کے سامنا نہیں ہوگا بلکہ اس بار پاکستان افواج کا پکڑ ہر لحاظ سے بھاری ہے کیونکہ پاکستان ایٹمی قوت کے ساتھ بری بحری اور بالخصوص ائیر فورس کے لحاظ بہت مضبوط ہے جبکہ دوسری جانب ھندوستان کے لئے سپر پاور چین سے بھی لڑنا ہوگا چین نے بھی اپنی افواج اور ائیر فورس کو ہائی الرٹ کردیا جبکہ مشرقی پاکستان اور سری لنکا کی جانب سے بھی اس بار انڈیا کو بھی منہ کی کھانی پڑی گی اس بار پہلی دفعہ ہندوستان آرمی کو اپنی افواج میں سکھ ناگہ لینڈ حصام منی پور دیگر آزادی کی تحریکوں کے گوریلا فورس اور بالخصوص خالصتان کی آزادی کے سکھ بھی اس بار ھندوستانی افواج کے خلاف معاز کھولنے کی تیاری میں لہزا اگر نریندر مودی اور اسکے ہندتوا حواریوں نے ہوش کے ناخن نے لیا تو جنگی حالات کے نتیجے ہندوستان کی سوچ سے بالکل برعکس نکلے گے۔ وزارت اوورسیز کے فوکل پرسن برائے اٹلی اکرام الدین نے بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے کہ نریندر مودی پاکستان کے ساتھ دونوں ممالک کی معاشی حالات اور غربت بے روزگاری کے خاتمے کے لئے جنگی ترز عمل پر فلفور مشترکہ کام شروع کریں اور جو جنگ پر بلاوجہ جنگی ساز سامان ہر خرچ کرنے کے بجائے تعمیراتی ترقیاتی کاموں پر خرچ کرے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ایٹمی ممالک دور جدید حالیہ ادوار کی دو بڑے ممالک کی جنگوں سے عبرت حاصل کرے اسرائیلی بمقابلہ فلسطین اور روس بمقابلہ یوکرائن کے مابین جاری جنگوں کی وجہ سے شہر کے شہر گاؤں کے گاؤں تباہ حالی کے ساتھ معصوم کئی ہزاروں بے گناہ بچے عورتیں بوڑے جوان مارے گئے اور لاکھوں کی تعداد میں انسانی اعضاء سے ہاتھ دھو بیٹھے اور زخمی ہوئے۔ آج یوکرائن کو روس کے خلاف مدد کرنے والے ممالک یورپ اور بالخصوص امریکہ اور اس کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور زلینسکی کے مابین وائٹ ہاؤس میں تلخ کلامی لائوج انٹرویو میں کی جسے پوری دنیا نے دیکھا اور آج نہیں یاہو اور فلسطینی جہادی تنظیموں کے مابین بار بار امن معاہدے اور اسکی خلاف ورزی نے کئی بے گناہ معصوموں کی زندگیاں چھین لی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں انڈیا کو ہر حال میں پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات کا آغاز کرنا ہوگا کیونکہ دنیا میں کسی بھی مسئلے کا حل جنگ نہیں بلکہ پر امن مذاکرات ہی واحد راستہ اور حل ہے جس پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

Related Articles

Back to top button